مصیبتوں کا مقابلہ کیسے کریں؟
ممکن ہے کہ آپ آج کے بعد کبھی بھی ایک کپ کافی کو وہی نظر سے نہ دیکھیں!ایک نوجوان لڑکی زندگی کی مشکلات سے تنگ آ چکی تھی۔ ہر چیز بگڑتی جا رہی تھی۔ وہ مسلسل جدوجہد کر رہی تھی، تھک چکی تھی، مایوس ہو چکی تھی۔ ایک دن اُس نے اپنی ماں سے کہا:امی، مجھے نہیں معلوم میں یہ سب کیسے برداشت کروں گی۔ میرا دل چاہتا ہے کہ سب کچھ چھوڑ دوں۔ماں نے کچھ کہے بغیر بیٹی کا ہاتھ پکڑا اور اسے باورچی خانے میں لے گئیں۔ انہوں نے تین برتن پانی سے بھرے اور چولہے پر رکھ دیے۔
جب پانی اُبلنے لگا تو انہوں نے پہلے برتن میں گاجریں ڈالیں، دوسرے میں انڈے، اور تیسرے میں کافی بینز (بیج)۔ پھر وہ خاموشی سے انتظار کرتی رہیں۔تقریباً بیس منٹ بعد، انہوں نے چولہا بند کیا۔ گاجریں نکال کر ایک پلیٹ میں رکھ دیں، انڈے ایک پیالے میں ڈالے، اور کافی کو ایک پیالی میں انڈیلا۔ خوشبو سے کچن مہک گیا۔ماں نے بیٹی سے پوچھا:تمہیں کیا نظر آ رہا ہے؟بیٹی نے جواب دیا: گاجریں، انڈے اور کافی۔ماں نے اسے کہا کہ گاجریں ہاتھ سے چیک کرو۔ وہ نرم ہو چکی تھیں۔پھر ماں نے کہا،ایک انڈا توڑو۔جب بیٹی نے انڈے کا چھلکا اتارا، تو وہ اندر سے سخت اُبل چکا تھا۔آخر میں ماں نے کہا، “کافی کا ایک گھونٹ لو۔”بیٹی نے گھونٹ لیا اور مسکرا دی، کیونکہ ذائقہ بہترین تھا۔پھر بیٹی نے پوچھا: امی، اس سب کا کیا مطلب ہے؟
ماں نے گہرائی سے جواب دیا:بیٹی، ان تینوں نے ایک جیسی آزمائش دیکھی — اُبلتا ہوا پانی۔ مگر ہر ایک کا ردِعمل مختلف تھا۔گاجر سخت تھی، مگر گرم پانی میں نرم ہو گئی اور اپنی طاقت کھو بیٹھی۔انڈا نازک تھا، اس کے اندر کا دل نرم تھا، مگر گرم پانی نے اسے سخت اور بے حس بنا دیا۔کافی بینز نے کمال کر دیا — اس نے پانی کو ہی بدل دیا۔ اس نے نہ صرف اپنا ذائقہ دیا بلکہ خوشبو بھی بکھیر دی۔پھر ماں نے نرمی سے کہا:تم کیا ہو؟ جب مشکلات تم پر آتی ہیں، تو تمہارا رویہ کیا ہوتا ہے؟ کیا تم گاجر ہو، انڈا ہو یا کافی بین ہو؟